Article 63(A)
سپریم کورٹ نے قانون سازوں کو پارلیمنٹ میں انحراف
سے روکنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
پانچ رکنی چیف جسٹس عیسیٰ کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 2022
کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی کی درخواست منظور کر لی
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جمعرات کو آئین کے آرٹیکل 63 (اے) کی تشریح سے متعلق اپنے 2022 کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ، جس نے قانون سازوں کو پارلیمنٹ میں ووٹ ڈالتے وقت پارٹی کی ہدایات کے خلاف جانے سے روک دیا تھا ۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) قاضی فیض عیسی کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے متفقہ فیصلے کا اعلان کیا اور نظرثانی درخواست کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا ۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) قاضی فیض عیسی کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے متفقہ فیصلے کا اعلان کیا اور نظرثانی درخواست کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا ۔
Comments
Post a Comment